اشاعتیں

یہ اہتمام , یہ جشنِ گمانِ آزادی

ہم سفر تجھ سا ہو تَو پھر رکھا کیا منزل میں ہے

میرا پتا وہی تھا, میرا وہی مکاں تھا

میرا دل تیرا استعارہ ہے